The ministry has yet to respond to the UK 'attack' on Isa
وزارت نے ابھی تک عیسیٰ پر برطانیہ کے 'حملے' کا جواب نہیں دیا ہے۔
پاکستان ہائی کمیشن شکایت درج کرنے کے لیے تحریری ہدایات کا منتظر ہے۔
By - News Beat
:اسلام آباد
وزارت خارجہ نے ابھی تک برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے ان لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کو نہیں کہا جنہوں نے گزشتہ ہفتے پاکستان کے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو لے جانے والی گاڑی کو مبینہ طور پر روکنے کی کوشش کی۔
دریں اثنا، لندن پولیس نے اس گاڑی کا معائنہ کیا جسے مبینہ طور پر پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے شرپسندوں کے ایک گروپ نے لات ماری تھی۔
وزارت خارجہ کی جانب سے تحریری ہدایت ملنے کے بعد پاکستانی ہائی کمیشن حملے کے خلاف شکایت درج کرائے گا۔
پاکستان ہائی کمیشن نے پہلے ہی روز برطانیہ میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے برطانوی اور پاکستانی وزارت خارجہ کو تحریری رپورٹ پیش کی تھی، جہاں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر سابق چیف جسٹس کی گاڑی کو زبردستی روکنے کی کوشش کی تھی۔
رپورٹ میں ہائی کمیشن نے وزارت خارجہ سے ہدایت بھی مانگی ہے کہ واقعے کے حوالے سے کیا حکمت عملی اختیار کی جائے۔
یہ معلوم ہوا ہے کہ پروٹوکول کے مطابق، وزارت خارجہ عام طور پر ایسے حالات میں قانونی رہنمائی کے لیے پاکستان کے وزیر قانون اور اٹارنی جنرل سے مشورہ کرتی ہے۔
جس مقام پر یہ واقعہ پیش آیا وہ ایک سڑک تھی جو گاڑیوں کے لیے مختص کی گئی تھی، اور اس میں ملوث افراد مبینہ طور پر حملہ کرنے کے لیے خاص طور پر پہنچے تھے۔
مبینہ طور پر انہوں نے گاڑی کو لات مار کر اور فحش اشارے کرکے روکنے کی کوشش کی۔ برطانیہ کے قانون کے تحت گاڑی کو زبردستی روکنے کی کوشش قانونی کارروائی کا باعث بن سکتی ہے۔
اس واقعے کے فوراً بعد وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے 30 اکتوبر کو نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کو ویڈیو فوٹیج کے ذریعے حملہ آوروں کی شناخت کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "افسوسناک" قرار دیا تھا۔